غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسلمان رہنما اور ان کے بھائی کو کولمبو میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔سری لنکن پولیس نے مسلم رہنما اور رکن پارلیمنٹ رشاد بدیع الدین کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلمان رہنما کو پریوینشن آف ٹیررازم ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ رشاد بدیع الدین کے ایسٹر حملوں سے تعلق کے سائنسی شواہد موجود ہیں۔خیال رہے سری لنکا میں 2019 میں ایسٹر کے موقع پر چرچ میں ہونے والے بم حملے میں 279 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
