الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غیر ملکی فنڈنگ کا ریکارڈ درخواست گزار اکبر ایس بابر کو فراہم کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کے ریکارڈ فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی۔درخواست گزار اکبر ایس بابر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے۔ممبر پنجاب الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ جو دستاویزات کمیٹی نے اپنے طور پر باہر سے منگوائیں ہیں، ان کے علاوہ آپ اپنے کاغذات دے دیں۔ اس پر وکیل شاہ خاور کا کہنا تھاکہ پارٹی کے ڈاکیومنٹس پارٹی کی پراپرٹی ہوتے ہیں، یہ پبلک ڈاکیومنٹس نہیں ہیں۔وکیل اکبر ایس بابر نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کو کاغذات فراہم کیے جائیں، ان کاغذات کو اسکروٹنی کیلئے ہی استعمال کریں گے کوئی غلط استعمال نہیں کریں گے۔
ممبر پنجاب کا کہنا تھا کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ دونوں وکلاء اور کمیٹی سربراہ ان ڈاکیومنٹس کا جائزہ لیں، کسی طرح حل نکالنا ہے، ثابت کرنے کیلئے 2 چار ٹرانزیکشن ہی کافی ہوتی ہیں۔وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیاں یہ معاملہ حل کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ریکارڈ فراہم کرنے یا نہ کرنے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں اکبر ایس بابرکا کہنا تھاکہ ہم نے امریکا سے 3 ملین ڈالر کا ثبوت دیا ہے، غیر قانونی فنڈنگ میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
