ولنگٹن (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ نے ملک کے گرین ہاؤس گیسوں کے سب سے بڑے ذرائع میں سے ایک (میتھین گیس)سے نمٹنے کے لیے گائیں اور بھیڑوں کے ڈکار پر ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنالیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ نے ایک ایسے منصوبے کی تیاری کرلی ہے جس کے تحت بھیڑ ،گائیں اور بھینسوں کے ڈکار لینے پر ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
50 لاکھ آبادی والے ملک نیوزی لینڈ میں تقریباً ایک کروڑ گائیں، بھینسیں اور2کروڑ 60 لاکھ بھیڑیں ہیں۔رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے کل میتھین گیس کے اخراج کا 85 فیصد سے زیادہ حصہ دو زرعی ذرائع یعنی جانوروں کے معدے اور جانوروں کی کھاد پر مشتمل ہے ۔گائے میں زیادہ 95 فیصد میتھین سانس کے ذریعے جبکہ 5 فیصد پیٹ پھولنے سے خارج ہوتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق میتھین فضا میں اپنے پہلے 20 سالوں کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ سے 80 گنا زیادہ گرمی کی طاقت رکھتی ہے لہٰذا اسے کم کرنا قلیل مدت میں گرمی کو کم کرنے کا ایک طاقتور طریقہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ دنیا کا وہ پہلا ملک بن جائے گا جو مویشیوں سے اخراج ہونے والی میتھین گیس پرکسانوں سے ٹیکس لے گا۔
نیوزی لینڈ کے وزیر موسمیاتی تبدیلی کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں میتھین کی مقدار کو کم کرنے کی ضرورت ہے جو ہم فضا میں شامل کررہے ہیں۔